سابقہ صدر پاکستان محترم جناب آصف علی زرداری کی حیات
مبارکہ پہ مختصر نوٹ
آپ 1952 میں ڈاکؤوں کے ایک نہایت بلند مرتبہ 'زرداری' قبیلہ میں پیدا ہؤے۔
آپ نے کم عمری میں ھی لوٹ مار اور غاصبانہ قبضہ کی ابتدائی تعلیم آپنے عہد کے نہایت
جیّد لٹیرے، اپنے والد قبلہ جناب حاکم علی زرداری سے حاصل کی بعد ازاں اعلی اسناد و
پیشہ ورانہ علوم کے حصول کے لئے کئی مرتبہ طویل عرصہ کے لئے مختلف جیلوں میں قیام کا
شرف حاصل فرمایا۔ آپ نے آپنی باقاعدہ عملی زندگی کا آغاز حکومتی خزانہ کی لوٹ مار سے
کیا گو کہ حسب و نسب کی وجہ سے طبعیت بچپن سے ہی اس بے غیرتی کی طرف مائل تھی لہزا
آوائل جوانی سے ھی چھوٹی موٹی وارداتوں کی طرف خصوصی توجہ فرماتے تھے ، آپنے برادر
نسبتی کو نہایت مہارت سے قتل کروا کہ اس شعبہ میں بھی اپنی برتری کا لوھا منوایا۔ بعد
آزاں اسی گراں قدر تجربہ سے نہ صرف مختلف مواقع پہ اپنے قریبی ساتھیوں کی مدد کی بلکہ
اپنی آہلیہ محترمہ کو بھی اس بے ثبات دنیا سے چھٹکارا دلوانے کے لئے نہایت خوبصورتی
سے قتل کروا دیا۔ اپ آپنی انہی اعلی صلاحیتوں کے سبب صدر پاکستان کے جلیل قدر عہدہ
پہ پانچ سال سرفراز رہے اور اپنے دور اقتدار میں کمیشن کھانے کے جدید طریقے وضح کیئے،
کرپشن کو سائنسی بنیاد پر استوار کیا اور سیاسی کرپٹ نظام کی مضبوط بنیاد رکھی۔ غریب
پرور ھونے کا ثبوت اس بات سے ملتا ھے کہ ایک غریب کلرک کے سر پہ دست شفقت رکھا اور
اس سے مل کے نہ صرف سرکاری اراضی بلکہ بے اختیار عوام کی زمینوں پہ بھی نہایت وسیع
آلقلبی سے قبضہ کیا اور اپنی محنت سے کمائی ھوئی خطیر رقوم کو غیر ممالک میں منتقل
کرنے کے عمل کو باقائدہ آرٹ کا درجہ دیا اور اس صنعت میں نہ صرف اپنی عہد کے سیاستدان
و سرکاری افسران کی مدد و تربیت فرمائی بلکہ معروف ماڈل گرلز اور فنون لطیفہ سے وابستہ
افراد کی بھی عملی راہنمائی فرمائی۔ ان کی بلند پایہ مہارت کا اندازہ اس سے لگایا جا
سکتا ھے کہ ملک کی اعلی عدالتوں اور مختلف ایجنسیاں بعد از کوشش بسیار کبھی بھی کچھ
بھی نہ پکڑ سکیں۔ آلغرض موصوف کی شخصیت ایک درسگاہ کا درجہ رکھتی ھے۔ ان کے شاگرد
(بشمول خلفاء، مریدین اور عقیدت مند) نہ صرف پاکستان میں بلکہ غیر ممالک بشمول امریکہ
وغیرہ میں بکثرت پاۓ جاتے ھیں۔ گزشتہ برسوں، پاکستان کے موجود وزیراعظم جناب نواز شریف
بھی ان کے دست مبارک پہ بیعت ھؤے مگر بعد ازاں پیدائشی کند ھونے کے سبب، راندہ درگاہ
قرار پاۓ۔ امید واثق ھے کے پاکستان کی گونگی، بہری اور بے حس عوام انے والے الیکشن
میں انہیں ایک دفعہ پھرا گلے پانچ سال کے لئے پاکستان کپھے کا موقع ضرور دے گی۔ مڈل
ایسٹ ویڈیو کے تجزیہ نگار کے
No comments:
Post a Comment