مڈل ایسٹ ویڈیو کے تجزیہ نگار کی جانب سے
حکومت پاکستان کی تازہ ترین صورتحال،
وزیر اعظم نواز شریف پہ استعفے کا دبآؤ،
جماعت اسلامی کی سپرئم کورٹ میں نئی درخواست اور نئے وزیر اعظم کے کیلئے جناب چوہدری نثار احمد کے نام کی تجویز
اگر وزیراعظم نااہل ہوگئے تو نیا وزیراعظم کون ہوگا؟ ن لیگ کے اندر نئی کہانی شروع،جیسےہی پاناما لیکس کا مقدمہ آگے بڑھ رہا ہے ،مقدمے میں تضادات کی وجہ سے وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی یا سبکدوشی کے امکانات بڑھتے جارہے ہیں اور وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے استعفیٰ اورمسلم لیگ ن سے ہی نیا وزیر اعظم لانے کا مطالبہ زور پکڑ رہاہے تفصیلات کے مطابق پانامہ لیکس کے معاملے کے بعد پاکستانی حکومت، مسلم لیگ ن اور شریف خاندان شدید تذبذب کا شکار ہوچکا ہے۔ اندرون خانہ ایک نئی آپشن گردش کررہی ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف وزارت عظمی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں اور
ان کی جگہ مسلم لیگ ن سے ہی کوئی دوسرا اہم
رہنما یہ منصب سنبھال لے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ سیاسی بحران سے نکلنے کیلئے اس آپشن کو بہترین قرار دیا جارہا ہے۔ اگر میاں محمد نوازشریف وزارت عظمی سے مستعفی ہوگئے تو وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد وزارت عظمی کے سب سے مضبوط اْمیدوار ہوں گے۔پاکستان مسلم لیگ ن کے بعض رہنماؤں نے وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کو اپنے منصب سے الگ ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اپنے منصب سے مستعفی ہوکر پارٹی کے کسی سینئر رہنما کو وزیر اعظم منتخب کریں تاکہ ن لیگ کے گرتی ہوئی حکومت اور ساکھ کو بچایا جاسکے۔نئے وزیراعظم کیلئے چوہدری نثار،اسحاق ڈار اور حمزہ شہبازشریف کا نام بھی زیر گردش ہے ۔
مگر لگتا یوں ھے کہ نواز شریف کے بعد وزارت عظمی کا تاج جناب چوہدری نثار کہ سر پہ ہی سجے گا۔
م اپنے ویورز کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ جماعت اسلامی نے بھی پانامہ پیپرز کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کیلئے سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی ہے۔جماعت اسلامی کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی متفرق درخواست میں استدعا کی گئی کہ انکوائری کمیشن نیب اور ایف آئی اے کو ضروری کارروائی کی ہدایات دے۔ تحقیقاتی ادارے تمام ریکارڈ کمیشن کو پیش کریں۔ انکوائری کمیشن کو عدالتی اختیارات حاصل ہوں۔ ٗکمیشن کو ٹیکس گوشوارے اور جائیداد کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔ یہ بھی ٗاستدعا کی گئی کہ کمیشن تمام دستاویزات کا فرانزک آڈٹ کرائے۔ کمیشن بوقت ضرورت دوسرے ممالک سے بھی دستاویزات منگوائے۔ پانامہ میں جن افراد کا نام آیا ہے کمیشن انہیں فریق بنائے۔ کمیشن اپنا کام مقررہ مدت کے اندر مکمل کرے۔ ذیلی کمیشن بھی ججزپر مشتمل ہو، بوقت ضرورت کمیشن ذیلی کمیشن بھی تشکیل دے۔
ھم مڈل ایسٹ ویڈیو کے محترم قارئین کو یہ بھی بتلانا ضروری سمجھتے ہیں کہ نواز شریف میں وہ تمام خامیاں بررجہ اُتم موجود ھیں جو ایک خائن حُکمران میں ھونے چاہیں مگر اس کے ساتھ ھی وہ ایک خوش قسمت انسان بھی ھیں کہ اس قسم کے تمام ناروا حالات میں پہلے بھی نکل چُکیے ھیں اور اس دفعہ بھی اُنہوں نے اپنی یاوری کے لئے قطر کے شہزادہ کو پاکستان مدعو کیا
ھے کے پانامہ پیپرز کے سلسلہ میں شاید اُن کی گواہی انہیں بچا سکے۔
ہر حال آگر اس دفعہ نواز شریف اگر بچ نہ پاۓ تواس تمام مندرجہ بالا صورتحال کے تناظر میں وزارت عظمی کےاگلے مضبوط امیدوار (پاکستان کے موجودہ وزیر داخلہ) جناب چوہدری نثار آحمد وزیر آعظم پاکستان ہی ھونگے۔
No comments:
Post a Comment